امریکہ کی جانب سے روسی تیل کی خریداری میں اصافہ

24.05.2019

 مئی کے پہلے نصف ماہ میں امریکی کمپنیوں نے پانچ ملین بیرل "یورال" تیل خریدا۔ تیل کے اس حجم کا، امریکہ کی جانب سے جنوری سے اپریل 2019 تک روس سے برآمد کئے گئے مجموعی  حجم سے موازنہ کیا جاسکتا ہے۔

وجوہات

ایران اور ونیزویلا پر پابندیوں کی وجہ سے امریکہ کو بھاری سلفر تیل کی قلت کا سامنا تھا۔ امریکہ میں کم سلفر والا تیل (خاص طور پر WTI) کافی مقدار میں موجود ہے لیکن یہ امریکہ کی موجودہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔

ناقص امریکی پالیسی

ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات کے باعث بڑی امریکی تیل کمپنیاں - کیٹگو پیٹرولیم، ویلرو توانائی اور شیوران پہلے سے ہی خسارے میں ہیں. وینیزویلا سے تیل کی فراہمی 28 اپریل سے مکمل طور پر روک دی گئی.  جبکہ سعودی عرب اور عراق کو ترش خام تیل کی پیداوار میں کمی کا سامنا ہے، ایسے حالات میں  روس نے فوری طور خلا کو بھرا ہے۔

اپنے پاؤں پر کلہاڑی

صورتحال خود خلاف قیاس ہے کیونکہ روس بھی امریکی پابندیوں والی فہرست میں شامل ہے۔ تاہم ان پابندیاں میں امریکی کمپنیوں کو روس سے تیل کی خریداری کی ممانعت نہیں۔ یہ قیاس کیا جارہا ہے کہ اگر ونیزویلا اور ایران پر پابندیاں برقرار رہتی ہیں تو اس سال کے آخر میں امریکی منڈی میں روسی تیل کا حجم تین گنا بڑھ سکتا ہے۔ اگرچہ روس کے خلاف سخت اقدامات کی حمایت کرنے والوں نے امریکی اسٹیبلشمنٹ کو پیشکش کی تھی کہ وہ روس کی تیل کی معیشت کو تباہ کر دے جو روس کے قومی بجٹ اور اس کے فوجی صنعتی کمپلیکس سے براہ راست منسلک ہے۔ موجودہ تناظر میں آپ  دیکھ سکتے ہیں کہ اب ایسا کرنا ممکن نہیں رہا۔مزید یہ کہ تیل کی فراہمی کی وجہ سے اب روس امریکہ کو دباؤ میں لا سکتا ہے۔