صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نے دو بارہ گنتی کی مخالفت کردی
افغانستان کے چیف ایگزیکٹو اور صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج میں طویل التوا کی وجہ سے بیلٹ کی گنتی سے قبل ہی اپنے انتخابی مبصرین کو واپس بلا لیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق عبداللہ عبداللہ نے روز دیا کہ اگر ان کی ٹیم دوبارہ گنتی کے دوران موجود نہیں ہوئی تو انتخابات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رہے گی۔دوسری جانب افغانستان کے موجودہ صدر اشرف غنی نے تاحال اپنے انتخابی مبصرین کو واپس نہیں بلایا لیکن دوسرے صدارتی امیدواروں نے دوبارہ گنتی کے عمل میں تاخیر پر مایوسی کا اظہار کردیا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں صدارتی نشست کے لیے 28 ستمبر کو پولنگ ہوئی تھی لیکن بیلٹ گنتی کے دوران بدعنوانی اور تکنیکی امور کے الزامات کے بعد نتائج کا اعلان متعدد مرتبہ ملتوی کردیا گیا تھا۔یاد رہے کہ افغانستان میں صدارتی انتخاب اس سے قبل 2014 میں ہوئے تھے جس کے حوالے سے تنازع سامنے ا?یا تھا اور نتائج میں اشرف غنی اور دوسرے امیدوار عبداللہ عبداللہ کے درمیان کانٹے دار مقابلہ تھا اور دوسری مرتبہ ووٹ ڈالے گئے تھے۔
عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج کے اعلان سے قبل ہی بڑے پیمانے پر دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے ملک بھر میں احتجاج کی دھمکی دی تھی۔امریکا کے اس وقت کے سیکریٹری اسٹیٹ جان کیری نے مداخلت کرتے ہوئے دونوں امیدواروں میں مصالحت کرائی تھی اور ساتھ ہی الیکشن کمیشن کو نتائج روکنے کے لیے آمادہ کیا تھا، تاہم اشرف غنی کی جیت کے امکانات روشن تھے۔