الیگزینڈر ڈوگن: ٹرمپ اور روس میں کوئی ٹکراؤ نہیں

Monday, 25 March, 2019 - 23:55

روسی فلاسفر الیگزینڈر ڈوگن نے کہا ہے کہ انتخابات کے دوران روس سے تعلق سے متعلق ٹرمپ کی معصومیت کا ہمیں اقرار کرنا چاہیے۔

سب نے ٹکراؤ پر اصرار کیا مخالف نظریات اور برعکس دلائل کو یکسر خاموش کر دیا گیا اور متنازعہ تناظر کو یقینی بنا دیا گیا۔ سی این این، بی بی سی اور اس طرح کے متعدد اداروں کو میں نے درجنوں انٹرویو دیے اور کہا کہ کوئی ٹکراؤ نہیں لیکن ان انٹرویوز کو بالکل نہیں چلایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی لبرل میڈیا پریشان کن نظریاتی مشین ہے: وہ سمجھتے ہیں کہ اگرآپ لبرل نہیں تو آپ انسان نہیں، یہ لبرل ازم بھی تباہ شد نازی اور اشتراکیت کی طرح کا گند ہے اور لبرل سب جھوٹ کہتے ہیں، قابل نفرت بات کرتے ہیں۔ کوئی مباحثہ، کوئی دلیل، کوئی منطق نہیں، صرف اپنی ذات کے مفاد اور خالصتاً طاقت کی بات کرتے ہیں، ہم جانتے ہیں، تم نہیں، مجھے سنو، مجھ پر یقین کرو اور دوبارہ سننے کی کوشش کرو.  یہ مجموعی سمو ہن کی ایک شکل ہے۔

ڈوگن کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کا کیس بہت ہی اہم ہے، سالوں تک اکسٹرا پر مسلسل عالمی جھوٹ گایا گیا، اور دن کے آخر پر کسی قسم کا کوئی ٹکراؤ نہیں تھا اور نہ کوئی رکاوٹ تھی کچھ بھی نہیں تھا۔ ہر دن جو کچھ ہم دیکھتے ہیں سنتے ہیں یا پڑھتے ہیں یہ اس کی حقیقی قدر تھی یعنی کہ خالص عالمی جھوٹ۔  عالمی میڈیا کی جانب سے غلط معلومات کے ذریعے نظریاتی ٹکراؤ کے عمل کو سمجھنا ہوگا۔ کیونکہ ایسا کرنا سچائی اور انسانی وقار کے خلاف ایک قسم کا جرم ہے۔ لبرل ازم کی موت ضروری ہے۔

خبریں

24.04.2020 - 19:27