بلڈربرگ کا اجلاس :توقعات و خدشات

بلڈربرگ کا اجلاس :توقعات سے خدشات تک
01.06.2019

بلڈربرگ کا اجلاس :توقعات سے خدشات تک

جمعرات کو دنیا کی اشرافیہ کے نمائندے سوئس شہر مونٹرکس میں دنیا کے ایجنڈے پر گفتگو و شنید کے لیے اکٹھے ہوئے۔ روایت کے مطابق اجلاس بند دروازوں کے پیچھے ہوگا اور کسی قسم کی معلومات کو سامنے لانے کی سخت ممانعت ہے۔ اجلاس کا ایجنڈاٹ روس، چین، سائبر سکیورٹی کے مسائل اور بریگزیٹ سے متعلق ہے۔

نظریہ اور مشق

پہلی نظر میں بظاہر ایسا لگتا ہے کہ بلڈربرگ اجلاس کا تصور گوروں کے کلاسک شرفا کے کلب سے مستعار لیا گیا ہے۔ ہمیں اسی طرح کانن دول میں خاموش کلب کی یاد پڑتی ہے۔ اور واقعی بند دورازے کے پیچھے دنیا کے سب سے بڑے امرا اور متاثر کن لوگوں سے ملنے کا کیا فائدہ ہوسکتا ہے؟ اعلیٰ ترین سطح پر انٹرویو

لیکن حقیقت میں ماہرین کا کہنا ہے کہ بلڈر برگ کلب عملی طورپر انتہائی اہم فوائد سموئے ہوۓ دنیا کا انتہائی اہم گفتگو کا پلیٹ فارم ہے۔ برطانیہ کے سابق وزیر خزانہ ڈینس ہیلی اس کلب کے بانیوں میں سے تھے۔ ڈینس ہیلی کا کہنا تھا کہ بلڈر کلب کے اجلاس میں سب سے اہم اور مفید بین الاقوامی ملاقاتیں ہیں جن میں نے شرکت کی۔ بی بی سی ہیلی کا حوالہ دیتے ہوئے ہوئے لکھتی ہے کہ چونکہ اجلاس بند دروازوں میں ہوتا ہے اس لیے شرکا نتائج کے خوف سے بالاتر ہوکر اپنی اپنی آرا کا اظہار کرتے ہیں۔

بلڈر برگ کلب کااجلاس 60 سال سے زائد عرصے سے منعقد ہو رہا ہے یہ ایک قسم کی بین الاقوامی کانفرنس ہے جس میں دنیا کے سابق اور موجودہ رہنما، سیاستدان، ذرائع ابلاغ کے نمائندے، اور کاروباری سربراہان شرکت کرتے ہیں۔ 2019 کے اجلاس میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ ، سا بق امریکی سیکرٹری خارجہ ہنری کیسنجر ، فرانس کے وزیر خزانہ برنو کی میور اور دیگر مسلم مغربی سیاستدان چار روزہ ملاقات کے لیے جمع ہو رہے ہیں۔

تاریخ

پہلا غیر رسمی اجلاس ڈچ شہر آسنبرک میں 1954 میں منعقد ہوا۔ ایٹلانٹزم کےفروغ پر گفتگو کے لیے یہ اجلاس ہالینڈ کے بادشاہ کی جانب سے بلایا گیا تھا۔ سویت یونین سے ٹکراؤ کے لیے امریکہ اور مغربی یورپ کے درمیان ایک خاص قسم کے اتحاد کی اہمیت پر زور دیا گیا تھا۔

اپنے موجودگی کے نصف صدی سے زائد کے عرصے پر محیط اسراریت کے ہالے میں لپٹی بلڈربرگ کلب نامی تنظیم عالمی افق پر سازشی نظریات کی حامل ہے اور ون ورلڈ حکومت کے لئے سرگرم ہے۔